نیوز ڈیسک
کراچی گلشن اقبال کے علاقے مسیحی بستی عیسیٰ نگری میں 300 سے زائد افراد نے عیسیٰ نگری میں موجود غیر قانونی کباڑ خانوں کے باعث گندگی اور غلاظت اور آمد و رفت میں شدید رکاوٹ پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔ تفصیلات کے مطابق عیسیٰ نگری کے سینکڑوں مسیحی مظاہرین جن میں خواتین بزرگ بچے اور نوجوان شامل تھے انہوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور احتجاجی بینر اٹھا رکھے تھے عیسی نگری اور پھر عیسی نگری سے باہر آ کر شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ عیسیٰ نگری میں عرصہ دراز سے غیر قانونی کباڑ خانے قائم ہیں جو کباڑ خانوں کی آڑ میں لینڈ گریبنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں لیکن متعلقہ اداروں اور تھانے کی آشیر باد سے یہ کبھی بھی قانون کی گرفت میں نہیں آ سکے اور انتظامیہ صرف مست ہاتھی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ جبکہ ان کباڑ کا کاروبار کرنے والوں پر لینڈ گریبنگ، ہراسمنٹ، چوری اور علاقے میں غنڈا گردی کے متعدد مقدمات متعلقہ تھانوں میں درج کیے جا چکے ہیں۔ مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ کباڑ خانوں میں غیر قانونی سکریپ کی خرید و فروخت کی آڑ میں مشکوک افراد کی آمد و رفت ہر وقت رہتی ہے اور ہیوی وہیکلز کی آمد و رفت کے باعث علاقہ مکین شدید مشکلات کا شکار رہتے ہیں۔ جبکہ مسیحی ہر وقت غیر متعلقہ افراد کی آمد و رفت سے اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں۔ ان کباڑ خانوں میں کیمیکل شدہ سکریپ ہر وقت موجود رہتا ہے جس کے باعث علاقے میں مختلف قسم کی وبائی بیماریاں پھیل رہی ہیں بزرگ اور بچے کباڑ خانوں کی گندگی اور غلاظت کے باعث ڈینگی اور چکن گونیا جیسی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔ متاثرین نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلیٰ سندھ اور میئر کراچی سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر عیسیٰ نگری سے غیر قانونی کباڑ خانوں کو شہر سے باہر منتقل کریں۔ تاکہ وہ اپنے بچوں کو کباڑ خانوں سے پیدا ہونے والی مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھ سکیں اور علاقے پبلک کی آمد و رفت کیلئے بحال ہو سکے۔