آرچ بشپ ڈاکٹر جوزف ارشد: پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی، سفارتکاری اور قومی خدمت کے درمیان پُل

تحریر: عمران شوکت

موجودہ دور میں جب پاکستان میں مذہبی اور شہری قیادت کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، آرچ بشپ ڈاکٹر جوزف ارشد ایک نمایاں شخصیت کے طور پر اُبھرے ہیں جومذہبی ہم آہنگی، سفارتکاری اور قومی ترقی کیلئے پُل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ رومن کاتھولک آرچ بشپ اسلام آباد-راولپنڈی اور بعد ازاں کاتھولک بشپ کانفرنس پاکستان کے صدر کی حیثیت سے آرچ بشپ جوزف ارشد بین المذاہب ہم آہنگی، نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور سماجی انصاف کے فروغ میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہے ہیں۔ اِن کی قیادت کو مکالمے، تعلیم، اور کلیسیا و معاشرے میں ادارہ جاتی اصلاحات پر زور دینے کے حوالے سے وسیع پیمانے پر سراہا گیا ہے۔

آرچ بشپ جوزف ارشد کا تعلق لاہورسے ہے اوروہ 1991 میں کاتھولک کاہن بنے بعد ازاں انہوں نے روم اٹلی میں پاپائی کلیسیائی اکیڈمی میں سفارتی تعلیم حاصل کی اور پھر انہوں نے ویٹی کن کے سفارتی مشن: مالٹا، سری لنکا، مڈغاسکر، بنگلہ دیش،بوسنیا میں خدمات سر انجام دیں، جہاں انہوں نے بین المذاہب روابط، بین الاقوامی سفارتکاری، اور تعمیر اَمن کے کاموں کے ذریعے مختلف تجربات حاصل کیے۔ یہ عالمی نقطہ نظر اور تجربات پاکستان واپسی پر اُن کی قیادت کا خاص پہلو بنے جہاں اب وہ بین الاقوامی کاتھولک سفارتکاری اور مقامی پاسبانی خدمت کے ذریعے لوگوں اور برادریوں میں تعلقات کے فروغ اور پُل تعمیر کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
آرچ بشپ ڈاکٹر جوزف ارشد کی کاوشوں کا ایک اہم مرکز نوجوانوں کی ترقی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی حکومتی سطح پر نمائندگی کو اہم سمجھتے ہوئے لیڈر شپ اور کیریئر ڈیولپمنٹ کے پروگرام شروع کئے خصوصاً نوجوان مسیحیوں کے لیے اُنہوں نے سینٹرل سپیریئر سروسز (CSS) کے امتحانات کی تیاری کا انعقاد کیاجس کا سلسلہ حالیہ چند سالوں سے جاری ہے۔ یہ اقدامات پسماندہ طبقات کے لئے شہری زندگی اور خدمات میں شرکت کے لئے اہم ہیں۔اِس کے ساتھ انہوں نے نوجوانوں کی ذاتی و اخلاقی تربیت، قیادت اور خدمت پر مبنی سیمینار، ریٹریٹس اور یوتھ کانگرسوں کا آغاز کیا۔ جس کا مقصد ایک ایسی نئی نسل تیار کرنا ہے جو عوامی خدمت اور سماجی ذمہ داری کے لیے تیار ہو۔

آرچ بشپ ڈاکٹر جوزف ارشد نے اسلام آباد / راولپنڈی ڈایوسیس کی کاہنانہ برادری کے لئے سالانہ ریفریشر کورس کو نئی تربیتی بنیادوں پر استوار کیا، جہاں علم الہیات، سماجی خدمات اور ابلاغ عامہ کو مرکز بنایا گیا۔ کلیسیائی حکام کے مطابق، اِن کا مقصد ایسے کاہن تیار کرنا ہے جو روحانی خدمت کے ساتھ ساتھ ایک ایسے راہنما ہوں جومعاشرے میں اَمن اور کمیونٹی کی تعمیر و ترقی کے لئے کردار ادا کریں۔ تعلیم بھی اِن کے مشن کا ایک اہم ستون ہے۔ اِن کی قیادت میں اسلام آباد /راولپنڈی ڈایوسیس کے کاتھولک اسکولوں کی بہتری کے اقدامات اُٹھائے گئے ہیں خاص طور پر اُن علاقوں میں جو پسماندہ ہیں۔اِن اقدامات میں اساتذہ کی تربیت، اسکولوں کی تعمیر و مرمت، اور اسکالرشپ پروگرام شامل ہیں، جو ایک جامع اور معیاری تعلیم کے ویژن کا حصہ ہیں۔

آرچ بشپ کے بین المذاہب ہم آہنگی کے کام کو قومی سطح پر سراہا گیا ہے۔ ایک ایسے ملک میں جہاں مذہبی کشیدگی جلد تنازعات میں بدل سکتی ہے، آرچ بشپ جوزف ارشد مکالمے کے ذریعے امن کے فروغ میں سرگرم عمل ہیں۔ وہ قومی سطح کے فورمز میں حصہ لیتے ہیں، بین المذاہب تقریبات کا انعقاد کرتے ہیں اور دیگر مذاہب کے اسکالرز و قائدین سے روابط قائم رکھتے ہیں تاکہ باہمی سمجھ بوجھ کو فروغ دیا جا سکے۔اِن کی سفارتی فہم و فراست نے اِنہیں چرچ، سرکاری اداروں، اور سول سوسائٹی کے درمیان مؤثر رابطہ کار بنا دیا ہے۔ اِن کی قیادت میں کلیسیا نے پاکستان کے شہری اور بین المذاہب معاملات میں اپنی شمولیت کو وسعت دی ہے۔میڈیا کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے آرچ بشپ ارشد نے چرچ کی ابلاغی حکمت عملی کو جدید خطوط پر استوار کیا کاتھولک میڈیا پلیٹ فارمز، ڈیجیٹل رسائی اور میڈیا ٹریننگ پروگراموں کے ذریعے اُنہوں نے ہمدردی، ایمان، اور خدمت کے کلیسیائی پیغام کو مؤثر انداز میں پیش کیا ہے۔

لوگوں اور کلیسیا کے لئے ترقیاتی کام بھی اِن کی قیادت کا اہم اثاثہ ہیں۔ اسلام آباد /راولپنڈی ڈایوسیس میں نئے گرجا گھروں کی تعمیر، پیرشیز کی تعمیر و مرمت، اور تربیتی مراکز کا قیام نیز ان کی قیادت میں سماجی خدمات جیسے صحت کی سہولیات، کورونا وائرس کے دوران امداد، اور خواتین کی خودمختاری کے منصوبے بڑی اہمیت کے حامل ہیں آرچ بشپ ارشد کامنشور کاتھولک کلیسیا کے موجودہ عالمی رخ کی عکاسی کرتا ہے، جیسا کہ پوپ فرانسس کی قیادت میں رحم، سماجی انصاف اور موجودہ پوپ لئیو نے پسماندہ طبقات کی دیکھ بھال پر زور دیا ہے۔ اُن کی قیادت یہ عزم ظاہر کرتی ہے کہ کلیسیا پاکستان کے موجودہ مسائل کے حل میں ایک فعال کردار ادا کرے اور مُلک کی خوشحالی و ترقی میں اہم کردار ادا کرے۔

آرچ بشپ ڈاکٹر جوزف ارشد کی سفارتکاری، نوجوانوں کی ترقی، تعلیم، بین المذاہب مکالمہ اور سماجی خدمات کے میدان میں ہمہ گیر خدمات نے انہیں قومی سطح پر ایک توانا آواز بنا دیا ہے۔ کاتھولک کلیسیا کی قیادت سر انجام دیتے ہوئے وہ ایک جامع، پرامن اور ترقی پسند پاکستان کے خواہ ہیں۔

اِن کی زندگی اور مشن اس بات کی گواہی ہیں کہ جب ایمان کو حکمت اور ہمدردی سے ہم آہنگ کیا جائے تو وہ تبدیلی کی طاقت بن جاتا ہے۔ وہ آج بھی مضبوطی،حلیمی اور عاجزی کے ساتھ قوم کی اُمیدوں کو یکجا رکھتے ہوئے اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں تاکہ اتحاد، انصاف، اَمن اور ہم آہنگی ہمارے معاشرے میں ہمیشہ قائم رہے۔

 

نوٹ: وائیٹ پوسٹ کے کسی بھی آرٹیکل، کالم یا تبصرے میں لکھاری کی ذاتی رائے ھے جس سے ادارے کا متفق ہونا قطعاً ضروری نہیں۔

 

By admin

Related Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Discover more from دی وائیٹ پوسٹ

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading