یوم مئی…… مزدوروں کا عالمی دن

 

 

تحریر: پروفیسر عامرزریں

یکم مئی کا دِن 1889ء کو یوم مئی یا یوم مزدورکے طور پر نامزد کیا گیا۔یہ دن 4 مئی 1886ء کو شکاگو الینوائے میں مزدوروں کے پرتشدد تصادم کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ مزدوروں کی حمایت میں یہ دن سوشلسٹ گروپوں اور ٹریڈ یونینوں کی بین الاقوامی فیڈریشن نے Haymarket Affair کی یاد میں عالمی سطح پر منانے کا اعلان کیا۔

مزدوروں کا عالمی دن ہمیں محنت کشوں کے حقوق کےلیے جاری جدوجہد اور کام کے ایک بہتر اور زیادہ پائیدار مستقبل کی تشکیل کی اہمیت کی یاد دلاتا ہے۔ سب کے لیے کام کے معقول مواقع کو فروغ دینے سے لے کر کام کی جگہ پر صنفی مساوات اور ماحولیاتی پائیداری کی وکالت تک یہ دن مثبت تبدیلی کے لیے ایک پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتا ہے۔ امریکہ میں پہلا لیبر ڈے منایا گیا تو یہ تصور تیزی سے عالمی سطح پر جانا گیا۔ تاہم امریکہ میں”مزدوروں کا عالمی“دن تسلیم نہیں کیا جاتا۔ مزدوروں کا عالمی دن جسے لیبر ڈے کے نام سے جانا جاتا ہے، 160 سے زیادہ ممالک میں منایا جاتا ہے۔
وہ کام جس میں جسمانی محنت شامل ہوتی ہے یہ محنت(Labour) ہے جس کی قیمت بہت زیادہ ہے۔ لیبر سے مراد خود مزدور بھی ہیں۔ وہ لوگ جو اپنے ہاتھوں سے عملی کام کرتے ہیں، یہ ہنر مند/غیر ہنر مند مزدور ہو سکتے ہیں۔ عالمی یوم مزدور ہر سال یکم مئی کو منایا جاتا ہے، نہ صرف محنت کش طبقے کےلیے بلکہ پورے معاشرے کےلیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ اسی لیے مزدوروں کے عالمی دن کی اہمیت سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا۔ اس اہم عالمی دن کی اہمیت کی چند وجوہات ملاحظہ ہوں۔
یہ دن دنیا بھر میں معیشتوں کی تعمیر، برقرار رکھنے اور چلانے میں کارکنان کے اہم کردار کی عالمی شناخت کے طور پر کام کرتا ہے۔ دستی مزدوروں سے لے کر پیشہ ور افراد تک، ہر فرد کا تعاون معاشرے کے کام کرنے کے لیے اہم ہے۔ یہ متنوع صنعتوں اور شعبوں میں کارکنوں کی کامیابیوں اور مہارتوں کو منانے کا وقت ہوتا ہے۔ ان کی لگن محنت اور جدت معاشرے کے پہیے کو موڑ نے کا کام دیتی ہے۔ مزدوروں کا عالمی دن مزدوروں کے حقوق اور کام کے بہتر حالات کےلیے جاری جدوجہد کو نمایاں کرتا ہے۔ یہ منصفانہ اُجرت، محفوظ کام کرنے والے ماحول، سماجی تحفظ، اور استحصال کے خلاف تحفظ جیسے مسائل کے بارے میں بیداری پیدا کرتا ہے۔ مزدور طبقے کے مسائل پر روشنی ڈال کر یہ دن حکومتوں، تاجروں اور مجموعی طور پر معاشرے پر دباؤ ڈالتا ہے کہ وہ ان سے نمٹنے اور تمام کارکنوں کےلیے ایک زیادہ مساوی دُنیا کی تشکیل کریں۔ یومِ مئی صنعتوں اور ممالک کے کارکنوں کو ایک دوسرے کے ساتھ یکجہتی کےلیے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرتا ہے۔ اتحاد کا یہ احساس کارکنوں کو اجتماعی طور پر اپنے خدشات کا اظہار کرنے، تجربات کا اشتراک کرنے، اور مثبت تبدیلی کےلیے کام کرنے میں طاقت مہیا کرتا ہے۔ ہر سال ILO یوم ِمزدور کےلیے ایک مخصوص تھیم کا انتخاب کرتا ہے، جس میں عالمی سطح پر کارکنوں کو متاثر کرنے والے ایک متعلقہ مسئلے کو اُجاگر کیا جاتا ہے۔
”مزدوروں کا عالمی دن“، جسے یوم مئی یا یوم مزدور بھی کہا جاتا ہے، محنت کش طبقے کی جدوجہد اور کامیابیوں سے بھری ہوئی ایک بھرپور اور دلچسپ تاریخ ہے۔ پاکستان،1947ء میں اپنی آزادی کے فوراً بعد انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (ILO) کا رکن بنا۔ پاکستان نے ILO کے 36 کنونشنز کی توثیق کی ہے جن میں سے آٹھ بنیادی کنونشینز ہیں۔پاکستان کی پہلی لیبر پالیسی 1972ء میں وضع کی گئی تھی جس میں یکم مئی کو سرکاری تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس پالیسی میں سوشل سیکورٹی نیٹ ورک، اولڈ ایج بینیفٹ سکیم اور ورکرز ویلفیئر فنڈ کی تشکیل بھی کی گئی۔
پاکستان کے آئین میں مزدوروں کے حقوق سے متعلق مختلف دفعات اور آرٹیکلز بھی موجود ہیں۔پاکستان میں لیبر ڈے سے وابستہ کوئی خاص علامت نہیں ہے۔ ہتھوڑوں اور درانتیوں کی تصاویر اکثر مزدوروں کے دن پر پریڈ اور ریلیوں کے دوران پلے کارڈز اور بینرز پر نظر آتی ہیں۔

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (ILO) کی جانب سے عالمی یوم مزدور 2024ء کےلیے سرکاری تھیم کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم، حالیہ تھیمز اور جاری عالمی خدشات کی بنیاد پر، یہاں کچھ ممکنہ تھیمز ہیں جو مزدوروں کے اس عالمی دن پر تجویز کئے جاسکتے ہیں۔ یہ ممکنہ تھیمز ملاحاظہ ہوں: سماجی انصاف اور سب کےلیے مہذب کام/ کام کا مستقبل بدلتی ہوئی دنیا میں چیلنجز اور مواقع/بحرانوں کے مقابلہ میں لچک پیدا کرنا۔ کام پر صحت اور حفاظت میں سرمایہ کاری اور لیبر مارکیٹ میں صنفی فرق کو خاتمہ شامل ہیں۔
یوم ِمزدور پر پا کستان میں عام تعطیل ہوتی ہے۔
اس دن کو ریلیوں، مارچوں، جلوسوں، مزدور/مزدور یونین کے اجلاسوں اور سڑکوں پر منظم مظاہروں کے ذریعے منایا جاتا ہے۔ اسے بعض اوقات یوم مئی کے نام سے بھی جاناجاتا ہے اور ہر سال یکم مئی کو منعقد ہوتا ہے۔ پاکستان بھر میں مزدور یونینز سیمینارز، ریلیوں اور پریڈوں کا اہتمام کرتی ہیں جہاں یونین لیڈر یوم مزدور کی تاریخ اور اس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے تقاریر کرتے ہیں۔ کارکنان اور یونینیں سڑکوں پر جلوسوں کا اہتمام کرتی ہیں، اور یہ دنیا بھر کے کارکنوں کے ساتھ یکجہتی کو ظاہر کرتی ہے۔
پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے لیکن موجودہ حالات میں گزشتہ ادوار کے مقابلے میں بہتری آئی ہے۔ تاہم کارکنوں کو اب بھی اتنے حقوق حاصل نہیں ہیں جتنے زیادہ ترقی یافتہ/صنعتی ممالک میں کارکنوں کو حاصل ہیں۔ مزدوروں کے دن کے موقع پر بہت سے مظاہرے ہوتے ہیں، جہاں مزدور اور مزدور یونینیں، مزدوروں پر جبر کے خلاف احتجاج کرتی ہیں اور مزید حقوق، بہتر اُجرت اور مراعات کا مطالبہ کرتی ہیں۔
مزدوروں کا عالمی دن محض ایک دن کی چھٹی سے زیادہ ہے۔ یہ کارکنوں کی اجتماعی طاقت، انصاف کےلیے جاری جدوجہد اور ایک ایسی دنیا کی تعمیر کی اہمیت کی یاد دہانی ہے جہاں ہر ایک کی شراکت کی قدر کی جائے اور اسے معاشی اور معاشرتی تحفظ حاصل ہو۔ اس دن کی تاریخ کو سمجھ کر اور اس کی روح میں حصہ لے کر ہم تمام محنت کش لوگوں کے روشن مستقبل میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔

By admin

Related Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Discover more from دی وائیٹ پوسٹ

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading