تحریر : عامر زریں
اکیسویں صدی میں روزمرہ کے تقریبا ً ہر میدان میں انقلابی ایجادات اور خاص کر نصابی اور غیر نصابی کت……………… پروفیسر عامرزریں / کراچیب کی اشاعت و تشہیر میں جدت اور معیارمیں اضافہ کردیا ہے۔ کتابیں پڑھنا ضروری ہے کیونکہ اس سے آپ کے ذہنی نشوونما ہوتی ہے اور آپ کو ضرورت سے زیادہ علم اور زندگی کا سبق ملتا ہے۔ یہ تعمیری سرگرمی آپ کو اپنے آس پاس کی دنیا کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد کرتی ہے۔ یہ آپ کے دماغ کو متحرک رکھتا ہے اور آپ کی تخلیقی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے۔ مواصلات کی مہارتوں میں مطالعہ آپ کے الفاظ کو بہتر بناتا ہے اور آپ کی مہارت کو فروغ دیتا ہے۔ تعلیم ان لوگوں کے لیے ایک کتاب جو پڑھنا سیکھ رہے ہیں، ان کی مدد کے لیے لکھے ہوئے الفاظ کو دیکھنے اور سمجھنے کے عادی ہونے میں مدد گار ہوتی ہیں۔ تمام بچوں کے پاس اسکول میں پڑھی جانے والی کتابیں ہوتی ہیں۔کتابیں پڑھنے سے طلباء کے علم میں اضافہ ہوتا ہے، ان کی ذہانت بہتر ہوتی ہے، طلباء کو دنیا بھر کے مختلف معاشروں اور تہذیبوں سے آگاہی ملتی ہے۔
چاہے آپ نوآموز قاری ہوں یا کتابیات کے محقق اور دانشور، کتابیں پڑھنے کے بہت دلچسپ فائدے ہیں اور وہ آپ کے وقت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
مطالعہ یا کتب بینی سے اپنی ذخیرہ الفاظ اور فہم کی مہارت میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ اس عادت سے ذہنی تناؤ کو کم کیا جاسکتا ہے۔رات کو سونے کی تیاری میں مطالعہ آپ کی مدد کرتا۔ مطالعہ علمی زوال کو روکتا ہے۔یہاں تک کہ مطالعہ کی عادت آپ کو طویل عرصے تک زندہ رہنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
اس کے علاوہ کتب کا مطالعہ ذخیرہ الفاظ، تجزیاتی مہارت، ارتکاز کی طاقت اور نئے الفاظ کو سمجھنے میں بہتری لاتا ہے اور اس طرح ایک شخص کو علمی اور مسابقتی اوصاف کی بہتری میں مدد ملتی ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ مطالعہ تناؤ اور اضطراب کو کم کر سکتا ہے، اور اپنے مزاج اور مجموعی طور پر تندرستی کے احساس کو بہتر بناتا ہے۔کتابیں روابط استوار کرتی ہیں اور ہمدردی کرنے کی صلاحیت کو وسعت دیتی اور وہ دوسروں کو سمجھنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔ کتابیں اور ان کا مطالعہ ہمیں زیادہ ہمدرد بننے میں مدد کرتی ہیں۔
پڑھنے کے مقاصد دراصل معلومات حاصل کرنا، بہتر تحریر، متعلقہ خبروں کے بارے میں جاننا، اور فوری حقائق کے حصول میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ اپنے فارغ اوقات تفریح کے لیے پڑھ سکتا ہے یا بہتر تفریح کرنے کا طریقہ سیکھ سکتا ہے۔کتابوں کے مطالعہ کے کئی طریقے ہو سکتے ہیں، جیسے کہ کتاب کو جلد سے جلد پڑھیں اور پھر دوبارہ پڑھیں۔ یہ تکنیک ان کتابوں کے ساتھ اچھی طرح کام کرتی ہے جن کے لیے آپ کو ماسٹر (تکنیکی مواد) کی ضرورت ہے۔ آپ بڑی تصویر حاصل کرنے کے لیے جتنی جلدی ہو سکے پڑھنا چاہتے ہیں اور دیکھنا چاہتے ہیں کہ آپ کیا نہیں سمجھتے۔ پھر آپ دوبارہ پڑھ سکتے ہیں اور پھر اپنے علم کی خالی جگہوں کو بھر سکتے ہیں۔
کتاب تحریر یا تصاویر کی شکل میں معلومات کو ریکارڈ کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ جدید کتابیں عام طور پر کوڈیکس فارمیٹ میں ہوتی ہیں، بہت سے صفحات پر مشتمل ہوتی ہیں جو ایک ساتھ منسلک ہوتے ہیں اور ایک سرورق سے محفوظ ہوتے ہیں۔ ان سے پہلے قدیم زمانے میں کتب کی کئی ایک اشکا ل تھیں بشمول طومار یا پتھر کی تختیاں وغیرہ۔
کتب کا مطالعہ دماغ کی ورزش کرتا ہے۔پڑھنا (مفت) تفریح کی ایک شکل ہے۔پڑھنا ارتکاز اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتا ہے۔پڑھنا خواندگی کو بہتر بناتا ہے۔پڑھنے سے نیند بہتر ہوتی ہے۔پڑھنے سے عمومی علم میں اضافہ ہوتا ہے۔پڑھنا کسی بھی موضوع کے لئے قاری میں تحریک پیدا کرتا ہے۔پڑھنا ذہنی تناؤ کو کم کرتا ہے۔
کتابوں کے مطالعے اور ان سے حاصل ہونے والے فوائد کے ساتھ ساتھ اپنی کتابوں کا خیال رکھنا بھی بہت ضروری ہے۔ 70° فارن ہائیٹ اور 50% رشتہ دار نمی (RH) کتاب ذخیرہ کرنے کے لیے ایک مثالی ماحول ہے۔مناسب درجہ حرارت اور نسبتاً نمی والے علاقے میں کتابیں ذخیرہ کریں۔کتابوں کو براہ راست سورج کی روشنی اور دیگر روشنی کے ذرائع سے دور رکھیں۔ذخیرہ کرنے والے علاقوں کو صاف رکھیں۔کتابیں سیدھی شیلف پر رکھیں۔
ہر سال 23 اپریل کو کتب اور ان کے مطالعہ کی اہمیت اور ترغیب کے لئے کتابوں کا عالمی دن بھی منایا جاتا ہے۔ کتابوں کے عالمی دن 2025 کا تھیم ”اپنا طریقہ سے پڑھیں ” ہے۔ تھیم بچوں اور نوجوانوں کو خوشی کے لیے پڑھنے اور اپنی شرائط پر کتابیں دریافت کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔
پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابوں میں تاریخ کی کتابیں، رومانوی ناول، اور بچوں کا ادب شامل ہیں۔ تاریخ کی کتابیں۔اوراق تاریخ: مولانا وحید الدین خان کی اردو تاریخ کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابتاریخ کی چھاؤں: ڈاکٹر مبارک علی کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی اردو تاریخ کی کتاب ہے۔ مسیحی مذہب کی الہامی کتاب بائبل دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتاب ہے، جس کی ایک اندازے کے مطابق 5-7 بلین کاپیاں فروخت ہوئی ہیں۔ یہ تاریخ میں سب سے زیادہ تقسیم ہونے والی کتاب ہے۔
کتابوں کے مطالعہ سے متعلق دُنیا بھر کے دانشوروں، علما و فضلا کیا نظریات اور خیالات رکھتے ہیں، ملاحظہ ہو۔
۔مطالعہ انسان کے لئے اخلاق کا معیار ہے۔ (ڈاکٹر اقبال)
۔۔۔ بری صحبت سے تنہائی اچھی ہے، لیکن تنہائی سے پریشان ہو جانے کا اندیشہ ہے، اس لئے اچھی کتابوں کے مطالعے کی ضرورت ہے۔ (امام غزالی)
۔۔۔ تیل کے لئے پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے میں رات کو چوکیداروں کی قندیلوں کے پاس کھڑے ہوکر کتاب کا مطالعہ کرتا تھا۔ (حکیم ابو نصر فارابی)
۔۔۔ورزش سے جسم مضبوط ہوتا ہے اور مطالعے کی دماغ کے لئے وہی اہمیت ہے جو ورزش کی جسم کے لئے۔ (ایڈیسن)
۔۔۔ مطالعہ سے انسان کی تکمیل ہوتی ہے۔ (بیکن)
۔۔۔مطالعے کی عادت اختیار کر لینے کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے گویا دنیا جہاں کے دکھوں سے بچنے کے لئے ایک محفوظ پناہ گاہ تیار کرلی ہے۔
(سمر سٹ ماہم)
۔۔۔ تین دن بغیر مطالعہ گزار لینے کے بعد چوتھے روز گفتگو میں پھیکا پن آجاتا ہے۔(چینی ضرب المثل)
۔۔۔انسان قدرتی مناظر اور کتابوں کے مطالعے سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔ (سسرو)
۔۔۔مطالعے کی بدولت ایک طرف تمہاری معلومات میں اضافہ ہوگا اوردوسری طرف تمہاری شخصیت دلچسپ بن جائے گی۔ (وائٹی)
۔۔۔دماغ کے لئے مطالعے کی وہی اہمیت ہے جو کنول کے لئے پانی کی۔ (تلسی داس)
۔۔۔مطالعہ کسی سے اختلاف کرنے یا فصیح زبان میں گفتگو کرنے کی غرض سے نہ کرو بلکہ ”تولنے“ اور ”سوچنے“ کی خاطر کرو۔ (بیکن)
۔۔۔جس طرح کئی قسم کے بیج کی کاشت کرنے سے زمین زرخیز ہو جاتی ہے، اسی طرح مختلف عنوانات پر کتابوں اور رسالوں وغیرہ کا مطالعہ انسان کے دماغ کو منور بنادیتا ہے۔ (ملٹن)
۔۔۔ جو نوجوان ایمانداری سے کچھ وقت مطالعے میں صرف کرتا ہے، تو اسے اپنے نتائج کے بارے میں بالکل متفکر نہ ہونا چاہئے۔ (ولیم جیمز)
۔۔۔ مطالعے سے خلوت میں خوشی، تقریر میں زیبائش، ترتیب وتدوین میں استعداد اور تجربے میں وسعت پیدا ہوتی ہے۔ (بیکن)
۔۔۔وہ شخص نہایت ہی خوش نصیب ہے جس کو مطالعہ کا شوق ہے، لیکن جو فحش کتابوں کا مطالعہ کرتا ہے اس سے وہ شخص اچھا ہے جس کو مطالعہ کا شوق نہیں. (میکالے)
۔۔۔مطالعہ ذہن کو جلا دینے کے لئے اوراس کی ترقی کے لئے ضروری ہے۔ (شیلے)
حاصلِ کلام یہ ہے کہ کتابیں چاہیں مذہبی ہوں یا پھر غیر مذہبی (سیکولر) ان کا مطالعہ انسان کے مستقبل کو سنوار دیتا ہے۔دورِ حاضر طوماروں اور پتھر کی تختیوں کے مطالعہ سے بہت دور نکل آیا۔ اشاعتی کتابوں کے ساتھ ساتھ دورِ حاضر میں کتب آپ کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے باعث سافٹ ورژن یا صوتی ورژن میں بھی میسر ہیں۔ اگر آپ کتب کو اپنی قوتِ بصارت کے ذریعے مطالعہ نہیں کر سکتے تو اپنی پسندیدہ کتب سے آپ صوتی ورژن سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ اب تو کتب میں درج تحریروں کی کانٹ چھانٹ اور معیار کو بہتر بنانے کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے GPT مشیر سے مدد لے کر کتب کے مواد کو اور بہتر بنایا جاسکتا ہے، جو قاری کی توجہ اور دل چسپی کو بڑھا سکتا ہے۔ وقت تیزی سے گذر رہا ہے اور آئے دن نئی نئی ایجادات ہماری زندگی کع ٹعلیم اور معلومات کے حصول کے آسانیاں پیدا کررہی ہیں۔ لیکن ایک اچھی اور معیاری کتاب کے مطالعہ کی اہمیت نعم البدل ممکن نہیں ہے
نوٹ: وائیٹ پوسٹ کے کسی بھی آرٹیکل، کالم یا تبصرے میں لکھاری کی ذاتی رائے ھے جس سے ادارے کا متفق ہونا قطعاً ضروری نہیں۔