پوپ فرانسس……جارج ماریو برگوگلیو (2025-1936)

 

تحریر :  پروفیسر عامر زریں 

پوپ فرانسس کاپورا نام جارج ماریو برگوگلیو تھا۔ آپ فلورس، بیونس آئرس، ارجنٹائن میں پیدا ہوئے، بنیادی طور پر ارجنٹائن کی اطالوی تارکین وطن طبقہ سے تعلق رکھتے تھے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری میں کام کیا جس کا مقصد کیمیکل ٹیکنیشن بننا تھا۔ بعدازاں آ پ نے چرچ خدمت کا آغاز کیا۔ زندگی کے ابتدائی دنوں میں صحت کے مسائل سے متاثر ہوئے، کیونکہ تقریباً 21 سال کی عمر میں آپ نمونیا سے بُری طرح متاثر ہوئے اور پھیپھڑوں کا ایک حصہ کھو دیا۔
پوپ فرانسس نے 1958 ء میں Jesuit Novitiate میں شمولیت اختیار کی اور اپنی رسمی مذہبی تعلیم کا آغاز کیا۔ اس کے بعد آپ نے چلی کے سینٹیاگو میں تعلیمی سطح پر ہیومینٹیز کا مطالعہ کیا اور بیونس آئرس میں فلسفے میں لائسنس کے لیے تعلیم حاصل کی۔ گریجویشن کے بعد، آپ نے مذہبی علوم کے ساتھ ساتھ ہائی اسکول کی سطح پر ادب اور نفسیات کی تعلیم دی۔ برگوگلیو کو 1969 ء میں ایک کلیسیائی خادم کے طور پرتعنیات کیا گیا اور آپ نے 1973 ء میں جیسوٹ آرڈر کے رکن کے طور پر اپنی آخری منتوں کا دعویٰ کیا۔ اس کے بعد وہ 73-1972 ء تک ارجنٹائن کے جیسوٹ صوبے کے اعلیٰ (لیڈر) بن گئے۔
ارجنٹائن میں جیسوئٹ کے رہنما کے طور پر ان کا وقت جنرل جارج رافیل وڈیلا کی 1976 ء کی بغاوت کے بعد فوجی حکمرانی کے تحت ارجنٹائن کے غیر مستحکم دور میں گزر ا۔ بعد ازاں ہونے والی ”ڈرٹی وار” کو انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کے تحت عوام کو نشانہ بنایا گیا۔ اگرچہ اس عرصے کے دوران برگو گلیو کی سرگرمیاں متنازعہ تھیں، آپ نے زور دے کر کہا کہ ”میں نے لوگوں کو حکومت سے بچایا، یہاں تک کہ کچھ کو ملک سے فرار ہونے میں مدد کی۔“ 1980 ء کی دہائی کے دوران، وہ ایک مدرسے کے ریکٹر اور استاد تھے۔ اور جرمنی میں تھیالوجی میں گریجویٹ طالب علم تھے۔برگوگلیو کا کیریئر بتدریج آگے بڑھتا گیا انہیں 1992 ء میں بیونس آئرس کا معاون بشپ، 1998 ء میں آرچ بشپ بنایا گیا تھا، اور آخر کار 2001 ء میں انہیں ایک کارڈینل مقرر کیا گیا تھا۔
فروری 2013 ء میں پوپ بینیڈکٹ XVI کی ریٹائرمنٹ نے برگوگلیو کے انتخاب کا مرحلہ طے کیا۔ برگیو گلیونے ”فرانسس“کا نام اسیسی کے سینٹ فرانسس کی یاد گاری میں اختیار کیا جس نے غریبوں کی خدمت گذاری میں اپنی زندگی بسر کی۔ انہوں نے سینٹ فرانسس زیویئر کو بھی یاد کیا، جو جیسوئٹس کے شریک بانی تھے۔پوپ فرانسس نے اپنے منتخب ہونے کے بعد سے روحانی تجدید اور غریبوں کے لیے تشویش پر زور دیا ہے، اور چرچ کو اس کی خدمت سے ہٹانے والی قوتوں کی مذمت کی ہے۔ پوپ فرانسس نے چرچ پالیسیوں میں اپنی مدد کے لیے آٹھ کارڈینلز کی ایک کونسل بنانے کا بے مثال اقدام کیا۔ مسیح یسوع کا ذکر کرتے ہوئے اپنے اظہارِ رائے میں کہا کہ ”ہم سب کو چھڑایا” حتی کہ غیر کیتھولک کو بھی رسائی اور خیر سگالی کے اشاروں سے تعبیر کیا گیا۔ پوپ فرانسس کی پاپائی خدمت کو اہم دستاویزات جیسے Laudato si’ (2015 ء) کے ذریعہ نشان زد کیا گیا ہے، جو ایک انسائیکلیکل ہے جس نے آب و ہوا کے بحران کو حل کیا اور ماحولیاتی ذمہ داری کے احساس کو بڑھاوا دیا۔
پوپ فرانسس نے بحیثیت پوپ(مذہبی پیشوا) اپنے انتخاب کے بعد رومن کیتھولک چرچ کا چہرہ بدل دیا ہے۔ پوپ فرانسس مغربی نصف کرہ سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ، جنوبی امریکہ کے پہلے، اور پوپ کے طور پر خدمات انجام دینے والے پہلے جیسوئٹ تھے۔ 2013 ء میں اپنے انتخاب کے بعد آپ نے خود کو ایک نئی شخصیت کے طور پر متعارف کرایا۔تنقید کے باوجود پوپ فرانسس نے یقیناً کیتھولک چرچ اور دنیا پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔پوپ فرانسس نے 21 اپریل 2025ء کو 88 برس کی زمینی مسافت کے بعد دُنیا کو خیر آباد کہا۔ کلامِ الٰہی کا یہ اقتباس پوپ فرانسس عقیدت مند تمام ایمانداروں کے لئے تسلی اور الٰہی اطمینان کا با عث ہے کہ، ”مقدسوں کی موت خُدا کی نظر میں گرانقد ہے۔“

 

نوٹ: وائیٹ پوسٹ کے کسی بھی آرٹیکل، کالم یا تبصرے میں لکھاری کی ذاتی رائے ھے جس سے ادارے کا متفق ہونا قطعاً ضروری نہیں۔

By admin

Related Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Discover more from دی وائیٹ پوسٹ

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading