نیوز ڈیسک
گیان اور بزم انجم رومانی کے زیر اہتمام مشہور شاعر جناب ڈاکٹر افصال فردوس کی کتاب ” کلیات افضال فردوس” کی تقریب کی رونمائی گزشتہ دنوں ادبی بیٹھک الممرا لاھور میں منعقد ھوئی۔
جس کی صدارت پاکستان کے نامور شاعر جناب نذیر قیصر اور مہحان خصوصی جناب جواد احمد جواد تھے ۔ نظامت کے فرائض جناب نواز احمد کھرل نے بڑے احسن طریقہ اور خوبصورت نقطوں میں ادا کیے۔
اظہار خیال کرنے والی شخصیات میں جناب ڈاکٹر امجد طفیل، محترمہ ثمینہ سید، منزہ سحر، آفتاب نیر صدیقی،
آصف عمران اور مشتاق قمر اس کے علاوہ اور بہت سے شاعر اور ادبیوں نے شرکت کی۔
صاحب صدر جناب نذیر قیصر خطبہ صدرات فرماتے ھوۓ آبدیدہ ھو گئے کیونکہ انھوں نے افضال فردوس کو اپنا بیٹا کہا کیونکہ افضال فردوس کے والد محترم جناب فردوس سیالکوٹی اور دیگر احباب کو یاد کرتے ھوئے کہا کہ افضال فردوس بہت چھوٹا تھا یہ اس وقت ساحر لدھیانوی کی تلخیاں کا مطالعہ کرتا تھا اور آج مجھے فخر ہے کہ افضال فردوس میرے بیٹے کا کلیات منظر عام پر آچکا ہے۔
ان کے والد صاحب نے بہت کچھ تلاش کیا اور وہ سونا بنانے کی جستجو میں تھے پھر جناب نذیر قیصر کی آنکھیں بھیگ گئیں اور نرم آواز میں کہنے لگے کہ افضال فردوس میر غالب ہو۔ آنکھیں آبدیدہ تھی ماحول پر ایک خاموشی اور سنجیدگی طاری ھو گی۔
یہ ایک بھرپور پروگرام تھا افضال فردوس کی کتاب کلیات میں جو بات ایم تھی جن حضرات نے اظہار خیال کتاب کو پڑھ کر اور کلیات میں جتنی کتابیں ہیں ان کو پڑھ کر اکثر کتاب کی تعارفی تقریب میں مشاعرہ رکھا جاتا جو حضرات آتے ہیں وہ شعر پڑھ کر چلے جاتے ہیں۔
ڈاکٹر افضال فردوس کے اس پروگرام میں تمام حضرات اظہار خیال کرنے کے بعد اپنی اپنی کرسیوں پر براحمان رھے یہ روایت اچھی اور خوبصورت ھے ایسے آگے بڑھنا چاہیے ۔