نیوز ڈیسک
مسیحی برادری کے ایک وفد نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین جناب آصف علی زرداری سے ملاقات کی اور اقلیتوں کے حقوق اور اپنے مطالبات ان کے سامنے رکھے۔ مشعل چوہدری نے قائد اعظم کی تقریر کو آئین و نصاب کاحصہ بنانے، پیٹر جیکب نے تکفیر کے قوانین پر پارلیمانی انکوائری کمیشن کا قیام، ڈاکٹر آئرہ نےمسیحی عائلی قوانین پر قانون سازی، ایڈووکیٹ سمیرا شفیق نے ملازمت اور تعلیمی کوٹے پر عملدرآمد، سیمسن سلامت نےکم عمری کی شادی اور تبدیلی مذہب کی روک تھام کی قانون سازی، کاشف اسلم نے باختیار اقلیتی کمیشن کے قیام، یاسر طالب نے جسٹس تصدق حسین جیلانی کے فیصلے پر عملدرآمد سمیت اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے مطالبات پیش کیے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے اعتراف کیا کہ اقلیت سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے ہمیشہ جمہوریت اور وفاق پرستوں کی حمایت کی ہے، صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ چیرمین بلاول بھٹو زرداری کا دس نکاتی ایجنڈا اس ملک کی تقدیر بدل دے گا، زرداری صاحب نے مسیحی برادری کو یقین دہانی کروائی کہ اقلیتوں کے تحفظ اور حقوق کے لیے وفاق میں مزید موثر قانون سازی کریں گے۔ اور اس ضمن میں پیپلز پارٹی اقلیتوں کے تحفظ اور حقوق کو یقینی بنانے کے لیے جلد چارٹر متعارف کروائے گی، ہم قائد اعظم کی تقریر کو آئین کا حصہ بنائیں گے سندھ میں یہ تقریر نصاب کاحصہ بن چکی ہے دیگر صوبوں میں بھی ہم اسے یقینی بنائیں گے۔ ہم لاہور میں پیپلز پارٹی کیساتھ اقلیتی اور سماجی قیادت کی ایک ایڈوائزری قائم کریں گے تاکہ آپ کا درینہ مطالبہ یعنی آئینی برابری کی جنگ ہم آپکے سنگ لڑیں سکیں ۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان کی مسیحی برادری کے حقوق کی جنگ پی پی پی ہی لڑتے دکھائی دے دیتی رہی ہے اور آئندہ بھی یہ جنگ لڑتی رہے گی۔ آصف علی زرداری پاکستان نے کہا کی کی مسیحی عوام اور پی پی پی کا چولی دامن کا ساتھ ہے، وفد میں مشعل سیسل، پیٹر جیکب ،کاشف اسلم، سیمسن سلامت،نعیم گل،بہرام فرانسس، پیٹر چارلس سہوترہ، جہانگیر غلام، ہارون ڈینئیل، مسز سمیرا شفیق، یاسر طالب، ڈاکٹر آئیرا، نے شرکت کی جبکہ سینیٹر انور لال ڈین ، نوید جیوا، انتھونی نوید، عمران اٹھوال نے بھی شرکت کی۔