بلاگر:ثمینہ سعید
(سابق رکن صوبائی اسمبلی بلوچستان)
نفسا نفسی کے اس دور میں آج بھی کچھ لوگ ہیں جو معاشرے میں سدھار پیدا کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ فیصل جہانگیر نے اپنی فہم و فراست اور انتھک محنت سے بلوچستان کے خراب حالات ہونے کے باوجود پاکستان پوسٹ کی سروسز کو اجاگر کیا انکی کوششوں سے پاکستان پوسٹ صوبے میں نہ صرف فعال ہوا بلکہ پاکستان پوسٹ کی تیز رفتارسروسز سے لوگوں کا پاکستان پوسٹ آفس پر اعتماد بحال ہوا ہے 2019 میں عالمی سطح پر کرونا وائرس وبائی تناظر میں جب پوری دنیا میں لاک ڈاؤن لگا ہوا تھا اور جان لیوا وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے پورے ملک کی سڑکوں پر موت کا خوف پھیل گیا تھا۔
فیصل جہانگیر نے وبائی مرض پھیلنے کے باوجود اپنی انتھک کوششیں جاری رکھیں اور پاکستان پوسٹ کے قابل قدر کسٹمر کو بہترین سروسز فراہم کیں۔ انہوں نے اپنی صلاحیتوں کو بہترین سطح پر استعمال کرتے ہوئے محکمہ مالیات حکومت بلوچستان سے عرصہ دراز سے زیر التوا کروڑوں روپے کے بقایاجات کی وصولی کا سہرا بھی انکے سر پر ھے۔ فیصل جہانگیر نے چھ ستمبر 2018 یوم دفاع پاکستان کے موقع پر کوئٹہ کے مختلف اسکولوں اور کالجوں کے طلباہ و طالبات میں پوسٹ کارڈز تقسیم کیے ان پوسٹ کارڈز پر طلبہ و طالبات نے پاکستان آرمی کے سپہ سالار ، کور کمانڈر بلوچستان ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کو پوسٹ کارڈز پر اپنے محبت بھرے خیالات لکھ کر بھیجے فیصل جہانگیر کی اس کاوش کو سپہ سالار نے سراہا اور تعارفی سند سے نوازا گیا۔ فیصل جہانگیر نے صوبے میں خطوط نویسی کے مقابلے منعقد کرائے جسکی وجہ سے بلوچستان کے بچوں کی ذہنی نشوونما کے ساتھ ساتھ ادبی سرگرمیوں میں شرکت کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔
اس مقابلے کی وجہ سے پاکستان پوسٹ کی ماند پڑتی روایت کو زندہ رکھا ہے۔ انہوں نے اپنی انتھک محنت سے مختلف اداروں کے سربراہوں سے ملاقاتیں بھی کیں انکے ساتھ ڈاک بھیجوانے کے معاہدے کیے جسکی وجہ سے پاکستان پوسٹ کو کروڑوں روپے کا منافع ہوا ہے۔ انکی اعلی خدمات کے اعتراف میں مختلف اداروں کے سربراہان نے تعریفی سند سے نوازا۔ نیز پوسٹ ماسٹر جنرل بلوچستان نے حسن کارکردگی ایوارڈ سے نوازا ۔ فیصل جہانگیر محنتی فرض شناس اور ملک و قوم کا سرمایہ ہیں سابق رکن اسمبلی ثمینہ سعید نے امید ظاہر کی کہ وہ آئندہ بھی اسی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔