تحریر: ڈاکٹر شاہد ایم شاہد
(Citrullus lanatus) تربوز کا نباتاتی نام سٹریولس لینا ٹس ہے۔ یہ دنیا بھر میں بہت زیادہ کاشت کیا جانے والا پھل ہے۔اس کی ایک ہزار سے زائد اقسام ہیں۔موسم گرما کا نایاب پھل ہے ۔
اسے پھلنے پھولنے کے لیے سازگار ماحول کی ضرور ہوتی ہے۔ اس کی زیادہ تر قسموں میں بہت زیادہ بیج پائے جاتے ہیں۔ البتہ کچھ اقسام بیج کے بغیر بھی ہیں۔ اس کی رنگت گہری سبز چھلکا موٹا اور ربر کی طرف مضبوط ہوتا ہے۔
یہ اندر سے گہرا سرخ گلابی ہوتا ہے۔ اس کے پودے 100 دن کے اندر اندر پھل دینا شروع کر دیتے ہیں۔ اسے پھلنے پھولنے کے لیے 25 سینٹی گریڈ درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے تنوں کی لمبائی تین میٹر یعنی دس فٹ تک ہوتی ہے۔
اسے کچا کھایا جا سکتا ہے اور جوس کی صورت میں پیا جا سکتا ہے۔ 2020 کی رپورٹ کے مطابق تربوز کی عالمی پیداوار 101.6 ملین میٹرک ٹن تھی۔ جس میں صرف چین کے پاس 60 فیصد پیداوار کا حصہ آتا ہے۔
ثانوی ممالک میں ترکی، انڈیا، ایران، الجزائر اور برازیل ہے۔ میٹھے تربوز کو سب سے پہلے کارل لینیس نے 1753 میں (cucurabita citrullus) کا نام دیا۔ یہ پھل دیکھنے میں خوش نما، لذیذ، میٹھا، رسیلہ اور فرحت بخش ہوتا ہے۔
اس کے بیج بھی کھائے جا سکتے ہیں جن میں کاپر، زنک، آئرن اور مگنیشیم پایا جاتا ہے۔
سو گرام تربوز میں اس کی غذائی افادیت کچھ یوں ہے۔
کیلوریز 30، پانی 92 فیصد، ٹوٹل فیٹ 0.2 گرام، سوڈیم ایک ملی گرام، پوٹاشیم 112 ملی گرام، ٹوٹل کاربوہائیڈریٹس 8 گرام، ڈائٹری فائبر 0.4 گرام، شوگر 6 گرام، لائکوپین 4532 مائیکرو گرام، فاسفورس 11 ملی گرام، میگنیز 10 ملی گرام، پینٹوتھینک ایسڈ بی فائیو B 5 0.22 ملی گرام، وٹامن بی B 6 0.045 ملی گرام، وٹامن سی 8.1 ملی گرام، آئرن 1 فیصد، وٹامن اے 13 فیصد، مگنیشیم 2 فیصد، بیٹا کیروٹین 303 مائیکرو گرام، تھایامین B 1، 0.033 ملی گرام، رائبو فلیون B 2 0.022 ملی گرام، نیاسین B 3 0.178 ملی گرام پایا جاتا ہے۔
آئیں اس کے کچھ طبی فوائد پر روشنی ڈالتے ہیں۔
۔ قوت مدافعت بڑھانے کے لئے:
تربوز قوت مدافعت بڑھانے کے لئے ایک بہترین پھل ہے۔ کیونکہ اس میں وٹامن سی کی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق جب انسان ذہنی تناؤ اور انفیکشن کا شکار ہوتا ہے تو اس میں وٹامن سی کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ لہذا وٹامن سی کی مقدار پوری کرنے کے لئے تربوز ایک بہترین پھل ہے۔
۔ دل کو مختلف بیماریوں سے تحفظ
تربوز میں متعدد غذائی اجزاء دل کی صحت کے ضامن ہوتے ہیں۔ مطالعہ سے اس بات کا پتہ چلا ہے کہ تربوز میں موجود لائیکوپین اور سائٹرولیسن بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کم کر دیتے ہیں۔ دل کی بیماریاں دنیا بھر میں موت کی بڑی وجہ ہے۔ چنانچہ دل کی بیماریوں سے بچنے اور دل کو صحت مند رکھنے کے لیے تربوز ایک مفید پھل ہے۔ جس میں وٹامنز اور معدنیات مثلاً میگنیشیم، پوٹاشیم، وٹامن اے، وٹامن بی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
یہ پھل مایو کارڈیل کے خطرے کو کم کر دیتا ہے۔
۔ پٹھوں کے درد میں کمی
تربوز میں پایا جانے والا امینو ایسڈ ( Citrulline) ورزش کی کارکردگی کو بہتر بنا کر پٹھوں کو طاقت دیتا ہے۔
ایک مطالعاتی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کم از کم سات دنوں تک سیٹرو لائن کا باقاعدگی سے استعمال جسم میں نائٹرک ایسڈ کی کارکردگی بڑھا کر ایروبک کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔ یہ مرکب خون کی نالیوں کو پھیلنے میں مدد دیتا ہے۔ تاکہ دل جسم کے دیگر حصوں کو خون آسانی سے پمپ ہو سکے اور دل کو زیادہ محنت نہ کرنی پڑے۔
۔ صحت مند جلد
تربوز میں پایا جانے والا وٹامن اے اور سی دل کی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔ کیونکہ وٹامن سی جسم کو کولیجن بنانے میں مدد دیتا ہے۔ دراصل یہ ایک پروٹین ہے جو جلد اور بالوں کی صحت کے لیے انتہائی اہم ہے۔ وٹامن سی جلد کی جھریوں اور خشکی سے بچاتا ہے۔ وٹامن اے جلد کی صحت کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ یہ جلد کی نئے خلیات بنانے اور مرمت میں کام آتا ہے۔
۔ ہاضمہ میں بہتری (Improves digestion)
تربوز میں وافر مقدار میں پانی اور تھوڑی مقدار میں فائبر موجود ہوتا ہے۔ یہ دونوں ہی صحت مند ہاضمے کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ فائبر آنتوں کے فعل کو باقاعدہ بناتا ہے جبکہ پانی ہاضمہ کے ذریعے فضلہ کو زیادہ موثر طریقے سے منتقل کرتا ہے۔ جو لوگ اپنی روزمرہ زندگی میں پانی کم پیتے ہیں اور اپنی خوراک میں فائبر کم مقدار میں لیتے ہیں۔ ایسے افراد میں قبض کا رجحان زیادہ پایا جاتا ہے۔
۔ سوزش اور آکسیڈیٹو تناؤ میں کمی
سوزش بہت سی دائمی بیماریوں کا سبب ہے۔ تربوز میں موجود اینٹی اوکسیڈنٹ لائیکوپین اور وٹامن سی سوزش اور آکسیڈیٹو تناؤ کو کم کرتے ہیں۔ یہ الزائمر جیسی بیماری کی روک تھام میں بھی عام کردار ادا کرتے ہیں۔
۔ میکولر ڈی جنریشن
لائیکوپین آنکھوں کی صحت کے لئے اہم جز ہے۔ آنکھوں کا عمر کے متعلق میکولر ڈی جنریشن ایک عام مسئلہ ہے جو بوڑھے افراد اور بالغوں میں اندھے پن کا سبب بن سکتا ہے۔
۔ کینسر سے تحفظ
چونکہ یہ اینٹی اوکسیڈنٹ پھل ہے جو کینسر سے لڑنے کی خصوصیت رکھتا ہے۔ تربوز میں پایا جانے والا لائیکوپین ایک اچھا اور موثر اینٹی اوکسیڈنٹ ہے۔ اسے کیمو پریونیٹو بھی کہتے ہیں۔ یہ خاص طور پر پراسٹیٹ کینسر سے بچاتا ہے۔ لائیکوپین انسولین گروتھ فیکٹر پیدا کر کے کینسر کے خطرے کو کم کر دیتا ہے۔
۔ دمہ کی بیماری میں
دمہ کے مریضوں پر کی گئی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ تربوز ایسے مریضوں کے لئے نعمت خداوندی ہے۔ یہ سانس کی نالیوں کی سوزش کو کم کرتا ہے۔ ایک تربوز دمہ کے روک تھام میں اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ یہ وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے۔
۔ مسوڑھوں کے مسائل
تربوز میں وٹامن اے کی زیادہ مقدار مسوڑھوں کے امراض سے بچاتی ہے۔ وٹامن اے منہ میں بیکٹریا جمع ہونے سے مسوڑھوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
۔ وزن میں کمی
وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد کے لئے تربوز بہترین پھل ہے۔ اس میں موجود پانی کی زائد مقدار میٹابولزم کو بہتر کر کے وزن کم کر دیتی ہے۔
۔ گردوں کی صحت
گردوں کے امراض میں مبتلا مریضوں کے لیے پوٹاشیم والی غذائیں نقصان دے ہوتی ہیں۔ تاہم تربوز میں پوٹاشیم ہونے کے باوجود یہ گردوں کو صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے۔ کیلشیم خون میں یورک ایسڈ کی مقدار کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
۔ پانی کی کمی
انسان کے جسم کو صحیح طریقے سے کام کرنے کے لئے ہائیڈریٹ رہنا ضروری ہے۔ جس میں جسمانی درجہ حرارت غذا کا معمول، خلیات تک غذائیت کی ترسیل شامل ہے۔ زیادہ پانی والی غذائیں جسم کو صحت مند رکھتی ہیں۔ کیونکہ تربوز میں 92 فیصد پانی پایا جاتا ہے جو ہماری صحت برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور ساتھ ہی پیٹ کے بھرے ہونے کا احساس بھی پایا جاتا ہے۔