نوجوانوں کا عالمی مستقبل میں کردار

 

تحریر: وقاص قمر بھٹی

نوجوان کسی بھی معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں۔ ان کی توانائی، جذبہ، اور بصیرت ایک مضبوط اور روشن مستقبل کی ضمانت فراہم کرتی ہے۔ دنیا بھر میں نوجوان نہ صرف اپنی تعلیم و تربیت کے ذریعے ترقی کی راہیں ہموار کر رہے ہیں بلکہ مختلف شعبوں میں اپنی مہارت اور قیادت کے ذریعے تبدیلی کے عمل میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔

پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں نوجوان آبادی کا ایک بڑا حصہ ہیں، جن کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے سے قومی ترقی کے اہداف کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔ آئین پاکستان میں نوجوانوں کے حقوق اور ترقی کے حوالے سے واضح ہدایات موجود ہیں، جن پر عمل درآمد کرتے ہوئے ان کے مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے اور ان کی شمولیت کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

نوجوانوں کے کردار کی اہمیت

دنیا بھر میں نوجوانوں کو قائدانہ کردار میں دیکھنے کی ضرورت ہے۔ وہ تعلیم، سیاست، ٹیکنالوجی، ماحولیاتی تحفظ، اور سماجی مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ان کے خیالات، تخلیقی صلاحیتیں، اور توانائی عالمی ترقی کے انجن بن سکتے ہیں۔ پاکستان میں، جہاں 60 فیصد سے زائد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، ان کا کردار مزید اہم ہو جاتا ہے۔

آئین پاکستان اور نوجوانوں کے حقوق

آئین پاکستان کے آرٹیکل 25-  اے کے تحت 5 سے 16 سال کے بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرنے کا حق دیا گیا ہے۔ یہ حق نوجوانوں کی بنیادی تعلیم اور ان کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ اسی طرح آرٹیکل 37 تعلیم، سائنسی تحقیق، اور دیگر شعبوں میں ترقی کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ ان شقوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے حکومت نوجوانوں کو بہتر مواقع فراہم کر سکتی ہے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو قومی ترقی کے لئے استعمال کریں۔

نوجوانوں میں کام کرنے کی حکمت عملی

نوجوانوں کی ترقی اور ان کی شمولیت کے لئے عملی اقدامات ضروری ہیں:

 تعلیم و تربیت کی فراہمی.

تعلیمی نظام کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا اور نوجوانوں کو عملی مہارتیں فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس کے لئے:

تعلیم کو آسان اور معیاری بنایا جائے۔

ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ پروگرامز شروع کیے جائیں۔

انٹرنیشنل اسکالرشپس اور ایکسچینج پروگرامز متعارف کروائے جائیں۔

قیادت کی تربیت

نوجوانوں کو قائدانہ کردار کے لئے تیار کرنا ضروری ہے۔ اس کے لئے

نوجوان قیادت کے پروگرامز کا انعقاد کیا جائے۔

سیاسی اور سماجی مسائل میں نوجوانوں کی شرکت کو یقینی بنایا جائے۔

رضاکارانہ سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

روزگار کے مواقع

بے روزگاری ایک بڑا مسئلہ ہے، جس سے نوجوانوں کی صلاحیتیں ضائع ہو رہی ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ:

نئے روزگار کے مواقع پیدا کرے

نوجوانوں کے لئے انٹرپرینیورشپ پروگرامز متعارف کروائے۔

ڈیجیٹل معیشت میں نوجوانوں کی شرکت کو فروغ دے۔

سماجی شعور اجاگر کرنا

نوجوانوں میں سماجی شعور پیدا کرنا اور انہیں عالمی مسائل کے حل کے لئے تیار کرنا ضروری ہے۔ اس کے لئے ماحولیاتی تحفظ، انسانی حقوق، اور سماجی مسائل پر مبنی سیمینارز اور ورکشاپس کا انعقاد کیا جا سکتا ہے۔

نوجوانوں کا عالمی سطح پر کردار

پاکستان کے نوجوان عالمی مسائل جیسے موسمیاتی تبدیلی، غربت، اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہیں بین الاقوامی تنظیموں اور فورمز میں اپنی نمائندگی کو بڑھانا چاہیے تاکہ وہ عالمی مسائل کے حل میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔

نوجوانوں کی توانائی اور صلاحیتیں قوموں کے مستقبل کا تعین کرتی ہیں۔ پاکستان کو آئین کے تحت نوجوانوں کو وہ حقوق اور مواقع فراہم کرنے چاہئیں جن سے وہ اپنی اور ملک کی تقدیر بدل سکیں۔ ایک مضبوط اور بااختیار نوجوان نسل ہی قوم کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔

 

نوٹ: وائیٹ پوسٹ کے کسی بھی آرٹیکل، کالم یا تبصرے میں لکھاری کی ذاتی رائے ھے جس سے ادارے کا متفق ہونا قطعاً ضروری نہیں۔

By admin

Related Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Discover more from دی وائیٹ پوسٹ

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading