تحریر: وقاص قمر بھٹی
بھارت کی سرزمین پر پیش آنے والا پہلگام واقعہ نہ صرف انسانی جانوں کے ضیاع کا المیہ ہے بلکہ سچائی کو چھپانے اور پاکستان کو بدنام کرنے کی ایک اور ناکام اور مکروہ کوشش کا عکاس بھی ہے۔ یہ واقعہ جیسے ہی میڈیا کی زینت بنا، بھارتی میڈیا نے ایک بار پھر بغیر کسی ثبوت اور تحقیق کے، حسبِ معمول پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔ وہی پرانا بیانیہ، وہی جھوٹے عنوانات، اور وہی چیخ و پکار جو صرف اندرونی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے کی جاتی ہے۔
پہلگام واقعے کے بعد جو ابتدائی ویڈیوز، گواہان اور متاثرین کے بیانات منظر عام پر آئے ہیں، وہ خود بھارتی میڈیا کے اس جھوٹے بیانیے کو جھٹلا رہے ہیں۔ واقعہ کے عینی شاہدین نے واضح طور پر بتایا کہ حملہ آوروں کی زبان، لباس اور حرکات مقامی تھیں جو وہاں پر حملہ وار ہوئے تھے ۔ ان افراد نے کسی بھی سرحد پار کی شناخت نہیں دی۔ ان عینی شواہدین کے بیانات بھارت کے اس دعوے کی نفی کرتے ہیں کہ یہ سب بیرونی مداخلت کا نتیجہ تھا کیونکہ بھارت خود سے بکلا گیا ہے اور ایسی ایسی بہکی باتیں کرنا اس کا دستور ہے اور خاص طور پر الزام پاکستان پر لگانا ۔
بھارتی میڈیا کا رویہ شروع دن سے ہی غیر پیشہ ورانہ رہا ہے۔ بغیر کسی تحقیق کے نیوز بریک کرنا، فیک تجزیے چلانا، اور جذباتی مناظر کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنا بھارتی میڈیا کا پرانا وتیرہ بن چکا ہے۔ ان کے اینکرز کا لب و لہجہ، بریکنگ نیوز کی جھوٹی شدت، اور پروپیگنڈہ سے بھرپور رپورٹس دراصل اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ سب ایک منظم حکمت عملی کا حصہ ہے۔ بھارتی میڈیا، اصل مجرم کو چھپا کر پاکستان پر الزام دھرنے کا کام بخوبی جانتا ہے۔
پاکستان کی حکومت نے اس واقعے پر نہایت سنجیدگی اور بردباری کا مظاہرہ کیا ہے اور واضح طور پر کہا ہے کہ پاکستان کسی بھی طرح کی دہشتگردی یا تخریب کاری کی حمایت نہیں کرتا اور نہ ہی ہماری سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال کرنے دیا گیا ہے۔ پاکستانی حکومت نے واضح کہا ہے کہ ’’پاکستان کی پالیسی بہت واضح ہے ہم امن کے خواہاں ہیں، ہم خطے کی سلامتی چاہتے ہیں اور ہم کسی کو اپنے ملک کا نام استعمال کر کے فساد برپا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔‘‘
پاکستان کے ریاستی ادارے اس واقعے کی مکمل غیر جانبدار انکوائری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کیونکہ جب شفاف تحقیقات کی جائیں گی، تو سچ خود سامنے آ جائے گا۔ اس واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کروائیں تاکہ یہ ثابت ہو سکے کہ یہ واقعہ خود بھارت کے اندرونی عناصر کی پیداوار ہے۔ ماضی میں بھی پلوامہ، اوڑی اور ممبئی حملے جیسے واقعات کے بعد بھارت نے الزام پاکستان پر لگایا، لیکن جب گرد بیٹھی، تو سچائی یہی نکلی کہ یہ سب بھارت کی اپنی منصوبہ بندی کا حصہ تھے، جن کا مقصد صرف ایک: پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنا اور خود کو مظلوم دکھانا۔
پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے، جس نے دنیا کے سامنے ہمیشہ امن اور بھائی چارے کا پیغام دیا ہے۔ ہم نے دہشتگردی کے خلاف اپنی جنگ میں ہزاروں جانیں قربان کی ہیں۔ ہماری افواج اور سیکیورٹی ادارے ہر لمحہ ملکی سلامتی کے لیے پرعزم ہیں۔ ہمارے بہادر فوجی جوان دن رات سرحدوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔ اگر دشمن نے ہماری سالمیت پر ذرا سا بھی قدم بڑھایا تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
یہ بھی واضح کر دینا چاہیے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ بندوق کی گھن گرج سے کبھی امن نہیں آیا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ گفت و شنید، باہمی احترام اور سلامتی کے اصولوں پر قائم مذاکرات ہی حقیقی حل فراہم کر سکتے ہیں۔ ہم امن پسند لوگ ہیں، جنگ کے دعویدار نہیں۔ اور یہ ہماری کمزوری نہیں بلکہ ہمارا بڑا پن ہے۔
اس موقع پر پاکستان کی حکومت چاہیے کہ صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے فوری طور پر بھارت کے ساتھ ہونے والی تمام تجارتی سرگرمیاں معطل کی جائیں، پاکستان میں موجود بھارتی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دیا جائے اور ان کو فوری ملک چھوڑنے کی ہدایت دی جائے پاکستان اور بھارت کے درمیان واگا وارڈر کو فوری طور پر بند کیا جائے اور سفارتی سطح پر احتجاج کو مؤثر انداز میں ریکارڈ کرایا جائے۔ بھارت کو یہ پیغام واضح پہنچانا ہوگا کہ پاکستان اب مزید الزام تراشی برداشت نہیں کرے گا۔ اگر بھارت امن چاہتا ہے تو اسے بھی سچ بولنا ہوگا اور اپنے گریبان میں جھانک کر اصل حقائق تسلیم کرنے ہوں گے۔
ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ پاکستان امن کا پیامبر ہے، فتنہ کا نہیں۔ اور بھارت، جو خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہتا ہے، دراصل پروپیگنڈے اور جھوٹ کا سب سے بڑا ادارہ بن چکا ہے۔ پہلگام جیسے واقعات، ان کی سازشیں اور پاکستان کو بدنام کرنے کی کوششیں زیادہ دیر نہیں چل سکتیں وقت قریب ہے، جب سچائی کا سورج طلوع ہوگا، اور دنیا جان لے گی کہ کون مظلوم ہے اور کون فتنہ پرور۔پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے اعلانیہ کا خیر مقدم کرتے ہیں پاکستانی قوم اپنی پاک فوج اور حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں لیکن پھر بھی ہم امن کے حامی ہیں اور ہم امن ہی چاہتے ہیں پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقت ہے اگر دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کا ماحول پیدا ہوا تو ایشیا میں بہت بڑی تباہی کا باعث بن سکتا ہے جس کے اثرات دیر پار رہیں گے جو کہ ان دونوں ملکوں کے لیے ہی نہیں بلکہ ایشیا کے خطے کو نقصان ہو سکتا ہے خدا پاک ہماری سرزمین کو ہمیشہ محفوظ رکھے ۔
نوٹ: وائیٹ پوسٹ کے کسی بھی آرٹیکل، کالم یا تبصرے میں لکھاری کی ذاتی رائے ھے جس سے ادارے کا متفق ہونا قطعاً ضروری نہیں۔