تحریر: یوحنا جان

جب ایک ریپسٹ ایک پانچ سال کی بچی کا ریپ کرتا ہے تو دراصل وہ یہ کہتا ہے کہ تیرا جسم میری مرضی۔۔
جب مذہب کے لبادے میں لپٹا ایک شیطان مدرسے میں کسی بچے کی شلوار اُتارتا ہے تو دراصل وہ یہ کہتا ہے کہ تیرا جسم میری مرضی۔۔
جب ایک باپ اپنی 12 سالہ بچی اپنے زانی یا قاتل بیٹے کی ضمانت میں ونی کر دیتا ہے تو دراصل وہ یہ کہتا ہے کہ تیرا جسم میری مرضی۔۔
جب کوئی آوارہ شخص اپنی محبوبہ کے روٹھ جانے پر اس کے منہ پر تیزاب پھینکتا ہے تو دراصل وہ یہ کہتا ہے کہ تیرا جسم میری مرضی۔۔
جب ایک آدمی اپنی بیوی کی مرضی کے خلاف اس کے قریب آتا ہے تو دراصل وہ یہ کہتا ہے کہ تیرا جسم میری مرضی۔۔
جب محکمہ تعلیم کا ہیڈ ملکی قوانین کو روند کر طالبات کو یہ حکم دیتا ہے تم یہ پہنو یہ مت پہنو تو دراصل وہ یہ کہتا ہے کہ تیرا جسم میری مرضی۔۔
جب ایک نفسیاتی مریض قبر کھود کر کسی لاش کی بے حرمتی کرتا ہے تو دراصل وہ یہ کہتا ہے کہ تیرا جسم میری مرضی۔۔
جب ایک ٹیچر بچے کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتا ہے تو دراصل وہ یہ کہتا ہے کہ تیرا جسم میری مرضی۔۔
جب ایک ڈاکٹر مقدس پیشے کی آڑ میں اپنی پیشنٹ کی بیہوشی کا فائدہ اٹھاتا ہے تو دراصل وہ یہ کہتا ہے کہ تیرا جسم میری مرضی۔۔
جب ایک جج اپنی مرضی سے شادی کے لیے آنے والی کلائنٹ کو اپنی طاقت کے استعمال سے حاملہ کر دیتا ہے تو دراصل وہ یہ کہتا ہے کہ تیرا جسم میری مرضی۔۔
جب گومل یونی ورسٹی کا باریش پرہیزگار ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ یتیم لڑکی کو نوکری دینے سے پہلے کہتا ہے کہ میری ایک کمزوری ہے اسے پورا کرو تو دراصل وہ یہ کہتا ہے کہ تیرا جسم میری مرضی۔۔
جب ایک مہذب نظر آنے والا شہری ہجوم میں کسی عورت یا بچے کے جنسی اعضاء کو ٹچ کرتا ہے تو دراصل وہ یہ کہتا ہے کہ تیرا جسم میری مرضی۔۔

میرا جسم میری مرضی کا یہ مطلب نہیں کہ مجھے کپڑے اُتارنے کی اجازت چاہیے، میرا جسم میری مرضی کا مطلب یہ بھی نہیں کہ مجھے ملکی قوانین کو پامال کرنے کی اجازت چاہیے۔
میرا جسم میری مرضی کا مطلب صرف یہ ہے کہ جیسے مردوں کو اپنے جسم پر اختیار دیا ہے ویسے ہی عورت کو بھی اپنے جسم پر اختیار دیا جائے، میرا جسم میری مرضی کا مطلب یہ ہے کہ کوئی بھی میری اجازت کے بغیر میرے جسم سے فائدہ نا اٹھاۓ، میرا جسم میری مرضی کا مطلب ہے کہ طاقتور ہو تو بھی اپنی حد میں رہو، میرا جسم میری مرضی کا مطلب ہے کہ میرے جسم کے بارے میں فیصلے اگر کوئی انسان کرے گا تو وہ کوئی اور نہیں میں خود ہوں، لیکن اس بے ضرر اور انصاف پر مبنی نعرے کی جس شد و مد سے مخالفت ہو رہی ہے تو پورا معاشرہ جنسی مریضوں اور ظالموں کا گڑھ لگ رہا ہے۔

چنانچہ میں تو اس لڑائی میں صحت مند اذہان کے ساتھ کھڑا ہوں۔

تو اور زور سے بولو میرا جسم میری مرضی۔۔
جس کا جسم اس کی مرضی ۔۔۔

By admin

Related Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Discover more from دی وائیٹ پوسٹ

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading