سِرل کے سُورج کے گِرد سات چکر

 

تحریر: یوسف بینجمن اور گلناز یوسف

سال 2017 کے پانچویں مہینے کے29 ویں دن ہمارے اکلوتے بیٹے سِرل (یوسف) بنجمن نےکائنات کا حصہ بنتے ہی زمین کے ساتھ مِل کرسورج کے گرد گردش کا آغازکردیا اور یوں امسال 2024 میں مئی کی 29 تاریخ کواُس نےسورج کےگرد گردش کرتے ہوئےسات چکر مکمل کرلئے ہیں۔ ہمارے لئے یہ ماہ وسال، یہ لمحات اوریہ تجربہ یادگار، بابرکت ، پُررونق اور پُرفضل رہے ہیں۔ ہم سِرل کے لئے ایسے ہی ہزاروں سالوں ، انمٹ خوشیوں اور انگنت برکتوں اور کائنات میں موجود ستاروں اور ذروں جتنے فضائل کے لئے دعا گو ہیں۔

سورج کے گرد گردش کے ان سات سالوں کے دوران تمام براعظم، تمام سمندر، آبی حیات، لاکھوں پہاڑی سلسلے، اربوں کھربوں کھیت، شجر، ہریالی بہتے دریا ، ندیاں ، جھیلیں، موسموں کی رنگینی، اندیکھی ہوائیں، طوفان، آندھیاں ، بل کھاتے آوارہ بادل ، بارشیں ، چاند ستاروں کی باراتیں ، انگنت چرند پرند اور حشرات سمیت زمین کے نیچے کی پانی اور آسمانوں کی وسعتیں اور بلند یاں بھی سِرل کے ہمراہ محوِ سفر رہیں۔

سِرل، یونانی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ” ربی ، آقا ، یا خُداوند کی طرف سے” ہے ۔ یونانی زبان میں لفظ سِرل خدا یا یسوع مسیح کا حوالہ دینے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ مسیحییت کی تاریخ میں سِرل نام کے کئی بڑے دانشور اور جید مبلغ گزرے ہیں جنہیں مسیحیت کے فروغ کی خدمات کے صلہ میں مسیحی حلقوں میں بے پناہ عزت اور شہرت حاصل ہے ۔ اِن مبلغین میں چوتھی صدی میں یروشلم کا مقدس سِرل جن کا زمانہِ حیات 313 تا 386 رہا اور اُسی صدی میں یونان کا مقدس سِرل جن کا زمانہِ حیات 375 تا 444 ہے، خاصے مقبول ہیں۔

سِرل کا جنم ماہِ مئی میں ہوا۔ مسیحی ایمانی نقطہ نظرسے مئی کا مہینہ مقدسہ مریم کے نام اور اُن کی عزت و تعظیم سے منسوب ہے۔ تاریخی طورپراس مہینے کا تعلق دیوی مایا سے جوڑا جاتا ہے جسے یونان میں زرخیزی کی دیوی تصور کیا جاتا تھا۔ ماضی قریب میں اِس دن کواُس وقت اہمیت اورشہرت مِلی جب 1953 میں ایڈمنڈ ہلیری اور ٹینزنگ نورگے ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والے پہلے کوہ پیما بن گئے۔ انہوں نے یہ کارنامہ 29 مئی ہی کو انجام دیا۔

علمِ نجوم کی رُو سے 29 مئی کو پیدا ہونے والےافراد بُرج جوزا میں شمارہوتے ہیں۔ ایسے افراد انگنت خوبیوں اورکمال صلاحیتوں کے مالک اوردوسروں کو بےحد متاثرکرتے ہیں۔ یہ افراد دوسروں کی رائے پراثراندازہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ دلکشی، ذہانت اور کمال حکمت کے مالک ہونے کے ساتھ ساتھ قیادت کی خوبیوں سے بھی مالا مال ہوتے ہیں۔ 29 تاریخ کو پیدا ہونے والے افراد کو بصیرت کے اعلٰی احساس سے نوازا جاتا ہے۔ ان میں سطح سے پرے دیکھنے اورزندگی کی گہری سچائیوں کو سمجھنے کی منفرد صلاحیت ہوتی ہے۔

علمِ اعداد میں نمبر29 ترقی، نئی شروعات اور تبدیلی سے وابستہ ہے۔ علم الفلکیات کے مطابق 29 تاریخ کو پیدا ہونے والے افراد مہربان اورنرم دل ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ حساس اور تخیل میں اعلیٰ درجہ رکھتے ہیں۔

سِرل زندگی کے سات سال مکمل کر چکا ۔ بائبل مقدس میں 7 کا ہندسہ تکمیل یا کمالیت کی علامت ہے۔ کائنات میں 7 کا ظہورنمایاں ہے۔ قوس قزح میں سات رنگ، ہفتے میں سات دن، دنیا کے سات عجائبات، سات بڑے سمندراورسات براعظم۔ میڈیکل سائنس میں 7 سال میں بچے کا پہلا دانت گرنا معمول کی بات ہے۔ سِرل کا پہلا دودھ دانت 16 مئی کو گرا، اُس دن سِرل کا ردِعمل دیدنی تھا۔ اِس اہم سنگِ میل کوعبور کرنے پر ہم سِرل کو سات سالوں، سات بہاروں، سات چکروں اور ساتھ ساتھ رہنے کی مبارکباد پیش کرتے ہیں اور آئندہ زندگی کے لئے چند رہنما اصول بھی۔

!ہمارے پیارے لاڈلے بیٹے سِرل

ہم ربِ کائنات کےشکرگزارہیں کہ اُس نے آپ کو ہماری زندگی بنایا۔ تمام برکات اورتحائف میں آپ سب سے اعلیٰ ، افضل اور اول ہیں اسی لئے آپ کی رال چاٹ کرآپکو خوش آمدید کہا تھا۔

ہم تمام صلاحیتوں کے لئے یسوع مسیح کے شکرگزارہیں جن کا اُس نے آپ کو مالک بنایا ہے ۔ پُرکشش شخصیت، چاند سا مُکھڑا، با کمال نین نقش، نکھری رنگت ، جاذبِ نظر قد و قامت ، قابلِ قبول جسامت اورغیرمعمولی ذہانت سب کچھ عمدہ تر ہے۔ آپ کی والدہ گلنازکا تجویزکردہ نام “سِرل” آج آپ کی پہچان اورہماری شان ہے۔ اِس عمرمیں روانی سے انگلش اور نکھری اُردو بولنا کمال فن ہے۔ پشاورکی تاریخی سرزمین پرآنکھ کھولنے کی نسبت سے آپ کو پنجابی کے ساتھ ساتھ پشتو زبان سے بھی اُنس ہے ۔

آپ کی قائدانہ صلاٰحیتوں سےتوہم واقف ہی تھے مگرآپ اُتم درجہ کےمقرربھی ہیں یہ رازہم پرتب مُنکشف ہوا جب آپ نے جماعت پریپ میں اسکول اسمبلی کی قیادت کرکے اپنی ذہانت اورپُراعتماد ادائیگی سے سب کوناصرف متاثرکیا بلکہ گرویدہ بنا لیا۔ تعلیم وتربیت ، اُچھل کود، لاتعداد کھلونوں کا شوق، کارٹون دیکھتے شوروغُل، گھومنا پھرنا، انگلش گیت گُنگنانا، موسیقی میں دلچسپی، دوست بنانا اورحساس دل آپ کی خوبیوں میں سے چند ایک ہیں۔

ہم نے آپ کو پُکارنے کے لئے کوئی متبادل نام (نِک نیم) نہیں رکھا کیونکہ ہم چاہتے تھے کہ آپ کو اُسی نام سے پُکارا جائے جس نام سے آپ کی تخلیق ہوئی اور آپ نے بپتسمہ پایا۔

یقین نہیں آ رہا کہ آپ نے زندگی کے سات سال مکمل کرلئے ہیں۔ آپ جان سے جانان بن گئے ہیں۔ آپ کی ننھی ننھی کِلکاریاں، ٹپکتی رالوں بھری مسکراہٹیں، ٹوٹے لفظوں میں اظہار، لڑکھڑاتے قدم اور گول مٹول بانہوں کی پیاربھری جھپیاں ذہین میں اب بھی تازہ ہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ سات سال کا سنگِ میل عبور کرنے پرآپ کے سامنے زندگی گزارنے کے چند رہنما اصول رکھے جائیں ۔ ہم آپ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ ان پرعمل کرنا تا کہ زندگی میں کامیابی اور معاشرے کی بہتری میں آپ کا کردار نمایاں ہو۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ:
زندگی کی مشکلات اورآزمائشوں کے باوجود اپنے کیتھولک مسیحی ایمان میں قائم رہنا،
زندگی کے ہرمرحلہ میں خداوند کا شکرادا کرنا ، ماں باپ کو ہمیشہ اول درجہ دینا، اُن کا خیال رکھنا ، قدرکرنا اور بڑھاپے میں ساتھ دینا،
تمام عمر اپنے اساتذہ جنہوں نے اُنگلی پکڑ کر لکھنا سیکھایا ، کامیابی کے دروازے کھولے اورحوصلہ بڑھایا ، اُن کی عزت میں کمی نہیں آنے دینا،
اہم خاندانی رشتوں سے کبھی دُوری اختیارنہیں کرنا، دل سے اُن کی قدر کرنا، اُن کی ضرورتوں میں ساتھ دینا اور تمام ترذمہ داریوں میں خود کو اور ماں باپ کو سرخرُو کرنا۔
کبھی رنگ، نسل، مذہب، عقیدے، فرقے ، زبان یا علاقایئت کی بنیاد پر کسی سے نفرت یا تعصب نہیں رکھنا،
تمام انسانوں سے رحم دلی اورعزت سے پیش آنا ۔ خواتین کو احترام دینا اور اُن کے حقوق اورتحفظ کے لئے کردار ادا کرنا،
اپنے فیصلوں میں کسی کا بھی خوف یا رعب خاطرمیں نہیں لانا۔ اپنی حکمت کی روشنی میں اپنا انتخاب اور فیصلے خود کرنا۔
اس کی پروا نہیں کرنا کہ “لوگ کیا کہیں گے؟ ” بلکہ وہ کرنا جس میں آپ کا دل اور دماغ مطمعین ہو، صیحیح وقت اور صیحیح مقام پر ہاں یا ناں کہنے کی جرات رکھنا،
کامیابیوں کے حصول کے لئے صبر سے کام لینا مگرمحنت جاری رکھنا۔ وقت آنے پرسب کچھ مل جاتا ہے، بس آپ کا یقین پختہ ہونا چاہیئے۔ خود کسی کے پیچھے نہیں بھاگنا۔
کسی کے حق پرقابض نہیں ہونا اور نہ ہی اپنےحق کے لئے آواز اُٹھانے میں دیرکرنا،
ہم چونکہ کسی کو زندگی دے نہیں سکتے اس لئے زندگی لینے کا بھی حق و اختیار نہیں رکھتے۔ آپ کا واسطہ انسانوں سے ہو یا حیوانات یا نباتات کی بقا کا سوال، آپ صرف زندگی سے پیارکرنا اور زندگی کی وکالت کرنا اور سزائے موت کی حوصلہ شکنی کرنا۔
ہم اعتراف کرتے اورشرمندہ ہیں کہ ہماری نسل نے اس کائنات کو بہت نقصان پہنچایا ہے مگرآپ کائنات کی تمام حیاتیات اورتخلیقات کو اچھے طریقے سے سنھبالنا اورآئندہ نسلوں کے لئے اسے جینے کے قابل بنانے کی کوشش ضرور کرنا۔
زندگی میں شکرگزاری کے ساتھ ضرورت مندوں کی پوشیدگی میں مدد کرنا، محتاجوں، ضروتمندوں ، بے کسوں غرض سبھی سے عزت سے پیش آنا۔

آپ ہماری زندگی کا مرکز ہیں۔ آپ کے ساتھ سات سال باکمال اوراِنتہائی یادگار رہے ہیں۔ آپ کے آنے سے ہم نے زندگی کا خُوب لطف اُٹھایا ہے۔ ہم نے آپ سے پیارمیں حدوں سے بھی گزر جانے کا تجربہ کیا ہے ۔ سدا سلامت رہو، سدا خوش رہو، رنج کا کوئی لمحہ آپ کو چُھو کے بھی نہ گزرے۔ آپ اسی طرح خوشیوں، مسکراہٹوں اور قہقوں کے ساتھ سورج کے گرد گردش پرگردش کرتے رہو اور بہت سوں کے لئے آسودگی، راحت اور بکثرت زندگی کا وسیلہ بنو۔ یاد رکھنا سِرل کہ: زندگی بن گئے ہو تم ہر خوشی بن گئے ہو تم

پیار کے ساتھ آپ کے: بابا جانی اور ماما جانی

 

نوٹ: وائیٹ پوسٹ کے کسی بھی آرٹیکل، کالم یا تبصرے میں لکھاری کی ذاتی رائے ھے جس سے ادارے کا متفق ہونا قطعاً ضروری نہیں۔

By admin

Related Post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Discover more from دی وائیٹ پوسٹ

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading